00:00
04:42
"Parizaad" is a captivating song by acclaimed singer Asrar, known for his soulful vocals and heartfelt performances. This track blends traditional melodies with modern arrangements, creating a unique and engaging musical experience. The lyrics of "Parizaad" delve deep into themes of love and longing, resonating with listeners on an emotional level. Asrar's impeccable delivery and the song's rich instrumentation have garnered widespread praise, establishing it as a standout piece in his discography. Fans appreciate the song for its lyrical depth and the seamless fusion of classical and contemporary sounds, making "Parizaad" a memorable addition to Asrar's musical repertoire.
حسن کے جزیروں میں روپ کے کناروں پر
ریشمی اندھیرے ہیں، سُرمئی اُجالے ہیں
ایک ناز آفریں دل پر قبضہ جمائی بیٹھی ہے
جس کی جھیل آنکھوں میں دو نیل بوں سے پیالے ہیں
نا پوچھ پری زادوں سے یہ ہجر کیسے جھیلا ہے
یہ تن بدن تو چھلنی ہے اور روح پر بھی چھالے ہیں
کیسے جان پاؤ گے؟ عشق میں کیا گزری ہے؟
کتنے زخم کھائے ہیں؟ کتنے درد پالے ہیں؟
سائیاں وے
سائیاں وے
سائیاں وے
خواہشوں کے جنگل میں حسرتوں کے بستر پر
جسم تو گلابی ہیں اور دل سے کالے ہیں
میں دھوپ کا پجاری ہوں
میں لفظ کا بھکاری ہوں
لیکن جہاں میں بستا ہوں، وہاں مندروں پہ تالے ہیں
کیا عشق وہ نبھائیں گے؟
کیا حسن کو سراہیں گے؟
تاریک جن کے چہرے ہیں
مقدّروں پہ جالے ہیں
ہیں دشمنوں سے کیا شکوہ؟ کیا گلہ رقیبوں سے؟
یہ سانپ آستینوں میں ہم نے خود ہی پالے ہیں
نا پوچھ پری زادوں سے یہ ہجر کیسے جھیلہ ہے
یہ تن بدن تو چھلنی ہے اور روح پر بھی چھالے ہیں (ہو، ہو، ہو)
کیسے جان پاؤ گے؟ عشق میں کیا گزری ہے؟ (ہے، ہے، ہے)
کتنے زخم کھائے ہیں؟ کتنے درد پالے ہیں؟