background cover of music playing
Tumhen Dillagi - Nusrat Fateh Ali Khan

Tumhen Dillagi

Nusrat Fateh Ali Khan

00:00

05:55

Song Introduction

‘تمن دل لگی’ نُصرت فتح علی خان کا ایک معروف گیت ہے جو ان کی منفرد قوالی انداز اور گہری جذباتی آواز کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ گیت سامعین کے دلوں میں گھر کر گیا ہے اور قوالی موسیقی کے شائقین میں بے حد مقبول ہے۔ نُصرت فتح علی خان کی وسیع موسیقی کی وراثت میں یہ گیت ایک نمایاں مقام رکھتا ہے، جو ان کے شوربہ دار لہجے اور روحانی گیتوں کے لیے مشہور ہے۔

Similar recommendations

Lyric

تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی

(تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی)

محبت کی راہوں میں آکر تو دیکھو

(تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی)

(محبت کی راہوں میں آکر تو دیکھو)

محبت کی راہوں میں آکر تو دیکھو

(محبت کی راہوں میں آکر تو دیکھو)

تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی

(محبت کی راہوں میں آکر تو دیکھو)

محبت کی راہوں میں آکر تو دیکھو

(محبت کی راہوں میں آکر تو دیکھو)

تڑپنے پہ میرے نہ پھر تم ہنسو گے

(تڑپنے پہ میرے نہ پھر تم ہنسو گے)

کبھی دل کسی سے لگا کر تو دیکھو

(تڑپنے پہ میرے نہ پھر تم ہنسو گے)

(کبھی دل کسی سے لگا کر تو دیکھو)

کبھی دل کسی سے لگا کر تو دیکھو

(تڑپنے پہ میرے نہ پھر تم ہنسو گے)

(کبھی دل کسی سے لگا کر تو دیکھو)

تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی

(تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی)

(تمہیں دل لگی دل لگی بھول جانی پڑے گی)

(تمہیں دل لگی دل لگی بھول جانی پڑے گی)

(دل لگی بھول جانی پڑے گی)

(دل لگی بھول جانی پڑے گی)

ہونٹوں کے پاس آئے ہنسی کیا مجال ہے

دل کا معاملہ ہے کوئی دل لگی نہیں

(تمہیں دل لگی)

زخم پہ زخم کھا کے جی

زخم پہ زخم کھا کے جی

اپنے لہو کے گھونٹ پی

اپنے لہو کے گھونٹ پی

آہ نہ کر لبوں کو سی

عشق ہے دل لگی نہیں

(محبت کی راہوں میں آکر تو دیکھو)

وفاؤں کی ہم سے توقع نہیں ہے

(وفاؤں کی ہم سے توقع نہیں ہے)

مگر ایک بات آزما کر تو دیکھو

(مگر ایک بات آزما کر تو دیکھو)

زمانے کو اپنا بنا کر تو دیکھا

(زمانے کو اپنا بنا کر تو دیکھا)

ہمیں بھی تم اپنا بنا کر تو دیکھو

(زمانے کو اپنا بنا کر تو دیکھا)

(ہمیں بھی تم اپنا بنا کر تو دیکھو)

خدا کیلئے چھوڑ دو اب یہ پردہ

خدا کیلئے چھوڑ دو اب یہ پردہ

خدا کیلئے چھوڑ دو اب یہ پردہ

خدا کیلئے چھوڑ دو اب یہ پردہ

کہ ہیں آج ہم تم نہیں غیر کوئی

(کہ ہیں آج ہم تم نہیں غیر کوئی)

شبِ وصل بھی ہے حجاب اس قدر کیوں

(شبِ وصل بھی ہے حجاب اس قدر کیوں)

ذرا رخ سے آنچل اٹھا کر تو دیکھو

(شبِ وصل بھی ہے حجاب اس قدر کیوں)

(ذرا رخ سے آنچل اٹھا کر تو دیکھو)

- It's already the end -